رپورٹ: غلام مجتبیٰ
مورخہ 20 جون کو سندھ میں بڑھتی ہوئی پانی کی قلت کو لے کر پروگریسو سٹوڈنٹ کلیکٹوز کی جانب سے واٹر مارچ کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ اس وقت شدید پانی کی قلت کا شکار ہے۔ماہرین کے مطابق سندھ کو اس وقت 62 فیصد پانی کی قلت کا سامنا ہے۔سکھر بیراج 53.12 فیصد جبکہ اسی طرح کوٹری بیراج 69.4 فیصد پانی کی کمی کا شکار ہے. گوڈو بیراج کو حال ہی میں بند کر دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے پروگریس سٹوڈنٹ کلیکٹوز کی جنرل سیکرٹری ورثہ پیرزادو نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ سندھ کو پانی کا پورا حصہ دیا جائے،کراچی کے لیے مختص 1200 کیوسک پانی روزانہ دیا جائے،کینجھر کو rehabilitate کیا جائے اور مچھیروں کے قدیم lifestyle کا تحفظ کیا جائے، جبکہ ڈیمز میں پانی چھوڑا جائے اور قلت ختم کی جائے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ہم سندھ کے سماجی اور سیاسی گروہوں سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس واٹر ۔مارچ میں شرکت کریں اور اس کی مسئلے کی اہمیت کواجاگر کرنے کے لئے ہمارا ساتھ دیں۔