رپورٹ: انضمام معراج
گزشتہ روز پروگریسو سٹوڈنٹس کلیکٹو کی جنرل سیکرٹری ورثا پیرزادو پر حکومتی اشرافیہ کے خلاف نعرے بازی کرنے پر قائم غداری کا مقدمہ خارج ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 5 نومبر کو کراچی پریس کلب کے سامنے پروگریسو یوتھ الائنس کی طرف سے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔ جس میں طلبہ کی جانب سے حکومتی اشرافیہ اور ریاستی اداروں کی جابرانہ پالیسیوں کے خلاف طلبہ نے نعرے بازی کی۔ اس پر حکومت کی جانب سے پروگریسیو سٹوڈنٹس کلیکٹو کی جنرل سیکرٹری ورثا پیرزادو سمیت دیگر طلبہ پر غداری کا مقدمہ درج کردیا گیا تھا۔
آج عدالت کی جانب سے اس مقدمے پر متعدد تاریخیں دینے کے بعد سماعت ہوئی جس میں معزز جج نے فیصلہ سناتے ہوئے اس ایف آئی آر کو غیر قانونی قرار دیا اور طلبہ پر سے فورا ایف آئی آر کو خارج کرنے کا حکم صادر کیا۔
اس حوالے سے پروگریسو سٹوڈنٹس کلیکٹو کی جنرل سیکرٹری ورثا پیرزادو سے جب ہم نے رابطہ کیا تو انھوں نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کا آج کا فیصلہ ہم سب طلبہ کی مشترکہ جدوجہد کا ثمر ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے ہمارا آئینی حق ہے جسے کوئی بھی حکومت ہم سے چھین نہیں سکتی۔اور اگر کسی نے ہم سے ہمارے بنیادی حقوق چھیننے کی کوشش کی تو ہم اسی طرح جدوجہد کرکے اپنا حق حاصل کریں گے۔