طالب علم رہنما کراچی سے اغواء

طالب علم رہنما کراچی سے اغواء

رپورٹ: جنید علی

آٹھ اگست بروز اتوار شام چھ بجے کے قریب لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے، کراچی کے علاقے سجل گوٹھ کے قریب مقیم اکرام نواز چانڈیو نامی طالبِ علم رہنما کو اُس کے دو ساتھیوں اوباش کمار اور شیراز سومرو سمیت ڈائو میڈیکل ہسپتال کے مین گیٹ کے قریب سے چند نامعلوم افراد نے اغواء کر لیا ہے۔ اکرام نواز چانڈیو آل اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی سندھ یونیورسٹی کے جوائنٹ سیکرٹری اور شعبہ لائبریری سائنس کے سال دوم کے طالبِ علم ہیں۔

اطلاعات کے مطابق وہ شام گھر سے اپنی یونیورسٹی میں کووڈ ویکسینیشن کارڈ جمع کروانے گئے تھے واپسی گھر واپس جاتے ہوۓ ڈائو میڈیکل ہسپتال کے قریب سے نامعلوم نقاب پوش مسلح افراد اِن کو اغواہ کر لیا۔ ان کے گھر والوں کو کِسی بھی ریاستی ادارے سے کِسی قسم کی اطلاع موصول نہیں ہوئی نہ ہی اِن کا کوئی سراغ مل سکا۔
اسی سلسلے میں آل اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے صدر علی عاجز اور دیگر مرکزی رہنما ابو طالب منصور، کلوڑ فدا پنھور اور روپلو مہران نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ہم ایسے عمل کی سخت سے سخت الفاظ میں مزمت کرتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ مغوی اکرام نواز چانڈیو ایک پر امن سیاسی کارکن ہونے کے ساتھ ساتھ ایک نہایت ہی محنتی ، با کردار اور متحرک طالب علم ہے جس کی گمشدگی آئین و قانون سے بالاتر ہونے کے ساتھ ساتھ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے والے نام نہاد اداروں کے منہ پر بھی زور دار طمانچہ اور ان کو بری کارکردگی کا ثبوت ہے اور ایک طالب علم اور اس کے اقلیتی برادری کے دوست سمیت جبری گمشدگی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اِس لیے ہم پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ اکرام نواز چانڈیو کو اُس کے دو ساتھیوں سمیت حساس اداروں کو حرکت میں لاتے ہوۓ جلد از جلد بازیاب کروایا جاۓ تاکہ اُس کا بوڑھا باپ جو کہ قریبی تعلیمی ادارے میں استاد کے فرائض سر انجام دے رہا ہے کو تسکین ملے وگرنہ آل اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی سڑکوں پر ہو گی۔

پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کے جنرل سیکریٹری رائے علی آفتاب کا کہنا تھا کہ جس طرح سیاسی کارکنان، صحافیوں اور طلبہ پر جبر کیا جا رہا ہے ایسا لگتا ہے کہ ہم کسی بدترین آمرانہ دور میں رہ رہے ہیں انھوں نے طلبہ ہنماوں کے اغواء کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے طلبہ تمام طلبہ کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *