بی زیڈ یو ملتان انتظامیہ کا طلبہ پر تشدد: طلبہ نے دھرنا دے دیا

بی زیڈ یو ملتان انتظامیہ کا طلبہ پر تشدد: طلبہ نے دھرنا دے دیا

رپورٹ: دی سٹوڈنٹس ہیرلڈ

آج شام بہالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے سیکورٹی اہلکاروں نے ہاسٹل میں مقیم طلبہ پر تشدد کر کے انہیں جبری طور پر ہاسٹل سے بے دخل کر دیا۔
یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے گزشتہ ماہ کی 26 تاریخ کو تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی بیشتر جامعات نے حکومت کی ہدایات کے مطابق پسماندہ علاقوں کے طلبہ کے لئے ہاسٹل کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا چونکہ ان کے علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں ہے۔

اس سب کے باوجود بہالدین زکریا یونیورسٹی انتظامیہ نے گزشتہ ہفتہ ہاسٹل میں میقم تمام طلبہ کو ہاسٹل سے نکلنے کا دھمکی آمیز نوٹیفیکیشن جاری کیا۔ جس کے بعد فاٹا اور بلوچستان جیسے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر سے محروم علاقوں کے طلبہ آن لائن کلاسیں لینے کی غرض سے ہاسٹل میں مجبوراً ٹھہرے رہے۔ جن کو گزشتہ شام بی زیڈ یو سیکورٹی نے جبری طور پر بے دخل کیا۔

جامعہ کے شعبہ سیاسیات کے طالبعلم ہیبت خان، جو کہ بلوچستان کے ضلع لورالائی کے ایک گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں، نے بتایا کہ وہ اپنے کمرے میں سو رہے تھے جب سیکورٹی اہلکار زبردستی اندر داخل ہوۓ اور انہیں ہاسٹل سے نکلنے کا کہا۔ ہیبت نے ان سے درخواست کی کہ وہ اس وقت اپنے ہی کمرے سے ان کے کہنے پر کیسے نکل سکتے ہیں۔ اس پر ایک سیکورٹی اہلکار نے کہا ” یہ تمھارے باپ کا گھر نہیں ہے دفع ہو جاؤ ”
بات یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ ہیںب کے مطابق انہیں قیصر نامی اہلکار نے لات ماری اور دھکے دیے۔

ہیبت کے ساتھ تمام طلبہ کو ابوبکر حال سے نکالا گیا ہے۔اس وقت وہ تمام طلبہ بہالدین زکریا یونیورسٹی میں احتجاج کر رہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *