پنجاب یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز کے طلبہ نے 15 دن کے نوٹس پر ہونے والے زبانی امتحانات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
طلبہ کے مطابق ڈیپارٹمنٹ کی انتظامیہ، 26 اگست کو ڈیپارٹمنٹ میں روایتی طریقہ سے امتحانات لینے کا اعلان کرتی رہی لیکن اب انتظامیہ نے ایک دم سے یوٹرن لیا ہے اور گزشتہ روز انسٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز، پنجاب یونیورسٹی نے 16 جولائی کو زبانی امتحانات لینے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے خلاف طلبہ کی جانب سے انتہائی سخت درعمل دیکھا گیا ہے۔
اور انہوں نے امتحانات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے اس حوالے سے مختلف خطوط کے ذریعے انتظامیہ کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور طلبہ سوشل میڈیا پر بھی بھرپور آواز اٹھا رہے ہیں۔
اس حوالے جب ہم نے متعلقہ ڈپارٹمنٹ کے طالب علم حارث آزاد سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ یہ بہت بڑی زیادتی ہو رہی ہے۔ 26 اگست کے امتحانات کے لئےتو ہم تیار جو جاتے لیکن اچانک 15 دن پہلے اناؤنس کئیے گئے ایک نئی طرز کے امتحانات کے لئے تیار ہونا نا ممکن ہے۔ وہ پوچھتے ہیں کہ 35 سے 50 نمبر کے پرچے کو آپ زبانی کیسے دے سکتے ہیں؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ یونیورسٹی اس طریقے سے اگلے سمیسٹر کی فیس نکلوانا چاہتی ہے طلبہ کی خاطر یہ سب بالکل نہیں کیا جا رہا۔ اسی وجہ سے ہم اس ناقابل عمل امتحانات کے طریقہ کار کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں۔ اور اس کے لئیے ہم احتجاج بھی کر رہے ہیں۔
The Students’ Herald News Desk focuses on reporting the latest news regarding student politics and campus updates to you.
The News Desk can be reached at [email protected]