رپورٹ: غلام مجتبی
مؤرخہ 20 جون کو لبرٹی چوک لاہور میں شمالی وزیرستان میں چار پشتون طلبہ کے قتل کے خلاف پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو، حقوق خلق پارٹی اور پشتون سٹوڈنٹ موومنٹ کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں طالب علم رہنما سنید داوڑ کو انکے تین ساتھیوں سمیت گولیاں مار کر نامعلوم افراد کی جانب سے قتل کردیا گیا تھا۔ جس پر ملک بھر کے طلبہ میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ اسی سلسلے میں گزشتہ روز لبرٹی چوک لاہور میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین میں شامل طلبہ کا سٹوڈنٹ ہیرلڈ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سنید داوڑ ایک علم دوست اور طلبہ حقوق کی جنگ لڑنے والا نڈر طالب علم تھا۔ جس کا قتل ریاستی اداروں کی ساکھ پہ سوالیہ نشان ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک سنید داوڑ کے قاتلوں کو گرفتار نا کیا گیا تب تک وہ احتجاج کرتے رہیں گے انکا مزید کہنا تھا کہ یہ آج پہلا احتجاجی مظاہرہ تھا اور جب تک سنید کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جائے گا تب تک اسی طرح کے مظاہرے ملک بھر میں کیے جائیں گے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کے وائس پریزیڈنٹ علی رضا کا کہنا تھا کہ سنید داوڑ ہمارے دلوں کے بہت قریب تھا، وہ ایک حقیقی ہونہار طالب علم، تعلیم کا داعی اور طلبہ حقوق کی ایک توانا آواز تھا۔انکا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنا پیٹ کاٹ کر ہر سال بھاری رقوم دفاعی بجٹ پر لگاتے ہیں مگر ریاست ہمیں ہر سطح پہ تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد قاتلوں کو گرفتار کرکے انھیں سزا دی جائے۔ اور ریاست کی جانب سے انتہا پسندی کی پشت پناہی بند کی جائے۔