رپورٹ: امجد مہدی
کرونا وائرس کی وجہ سے دو ماہ قبل تعلیمی ادارں کی بندش کے بعد ہائر ایجوکیشن کمیشن نے تمام جامعات کو آن لائن تعلیم جاری رکھنے کو کہا۔ اس حوالے سے جامعات کو آن لائن تعلیم کے لئے ضروری تکنیکی انتظامات موجود کرنے کے لیے کہا گیا ۔ انہیں31 مئی 2020 تک لرننگ مینجمنٹ سسٹم تیار کرنے کی ہدایات جاری کیں گئیں۔ ان جامعات میں جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی یونیورسٹی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی بھی شامل تھی۔ یونیورسٹی نے دو ماہ کے لیے سمیسٹر بریک کا اعلان کیا تا کہ اس عرصہ میں وہ نئے آئن لائن سسٹم کے لئے تمام تر تیاریاں مکمل کر سکے، جس میں اساتذہ کی تربیت بھی شامل تھی۔ دو ماہ بعد جامعہ زکریہ کا بنایا گیا لرننگ مینجمنٹ سسٹم (LMS) یکم جون کو کلاسیں شروع ہونے کے پہلے دن ہی بیٹھ گیا۔
جامعہ زکریہ کے طلبہ آن لائن کلاسوں کے اس سسٹم کی ناقص کارکردگی سے پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک کامیاب لرننگ مینجمنٹ سسٹم کے بغیر آن لائن کلاسوں اجراء کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ اس حوالے سے طلبہ تنظیم بی زیڈ یو سٹوڈنٹس کولیکٹیو کے رہنما جودت سید کا کہنا ہے کہ جب لیکچرز یو ٹیوب، واٹس ایپ و دیگر ذرائع سے ہونے تھے تو ایل ایم ایس کے نام پہ طلباء کے ساتھ یہ مذاق کیوں کیا گیا؟ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ سب فیس لینے کو جائز ثابت کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے لیکن یونیورسٹی اس ناکارہ آن لائن سسٹم کے عوض طلبہ سے پوری فیس مانگنے کی ہرگز حقدار نہیں۔انکا مزید کہنا ہے کہ ہمارے کچھ اساتذہ سٹوڈنٹس کو ڈرانے دھمکانے کے بجائے سسٹم کو ٹھیک کرنے پر اپنی صلاحیتیں خرچ کریں تو ہم کلاسز بغیر کسی مسائل کے حاصل کرسکیں گے۔
The Students’ Herald News Desk focuses on reporting the latest news regarding student politics and campus updates to you.
The News Desk can be reached at admin@thestudentsherald.com