زمین کا خیال کیا
مریخ والے رکھیں گے؟
یہ زمین ہماری ہے
ہماری ذمہ داری ہے
تمھیں بھی ہونی چاہیے
مجھے تو بہت پیاری ہے
کرو خیال اس کا کہ
یہ نہیں تو ہم نہیں
درخت کٹتے دیکھو جو
آواز ضرور اٹھاو تم!
جو بھی کر سکو، کرو!
زمین کو بچاو تم
جتنا تم سے ہو سکے
پھول پودے لگاو تم!
ہیں گلیشیئر پگھل رہے
حرارتیں ہیں بڑھ رہیں
زمین کو صحت نہیں
یہ حالت بیماری ہے
سیلاب زیادہ ہو گئے
بارشیں طوفانی ہیں
پڑھو تم ذرا غور سے
پیچھے کیا کہانی ہے
ترقی ہم نے کی تو ہے
خطا بھی ہم سے ہو گئی
زمین جو ہماری ہے
تباہ بھی ہم سے ہو گئی
یہ نظم ارفع احسن کی تحریر ہے۔ سٹوڈینٹ ہیرلڈ کے لیے لکھنے کے لیے رابطہ کیجیے: [email protected]
The Students’ Herald News Desk focuses on reporting the latest news regarding student politics and campus updates to you.
The News Desk can be reached at [email protected]