رپورٹ: علی رضا
بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان نے بلوچستان اور فاٹا کے طلبہ کے لیے مخصوص کوٹہ اور سکالرشپس کی سہولت ختم کر دی ہے۔
بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان نے بلوچستان اور فاٹا کے طلبہ کے لیے ہر ڈیپارٹمنٹ میں 4،4 سیٹیں مخصوص کر رکھی تھیں اور ان طلبہ کو فیس میں بھی رعایت دی جاتی تھی لیکن اس سال وائس چانسلر بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان ڈاکٹر منظور اکبر کنڈی نے کوٹہ اور سکالرشپس دونوں سہولتیں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے باعث یونیورسٹی کو طلبہ کی جانب سے بھرپور ردعمل کا سامنا ہے۔
طلبہ نے کئی خطوط کے ذریعے وائس چانسلر بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان ڈاکٹر منظور اکبر کنڈی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا لیکن کوئی مثبت ردعمل نہ آنے کی کے باعث اب طلبہ سوشل میڈیا پر اس فیصلہ کے خلاف کمپین چلا رہے ہیں۔
اس حوالے سے جب ہم نے بی زیڈ یو سٹوڈنٹس کولیکٹو کے رہنما امجد مہدی سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ جامعہ کی جانب سے یہ فیصلہ انتہائی افسوس ناک ہے فاٹا اور بلوچستان میں پہلے ہی یونیورسٹیاں نہ ہونے کے سبب تعلیم کی بہت کمی ہے اس لیے وہ اتنی دور ملتان جیسے علاقوں میں آ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں لیکن یہ فیصلہ کئی طلبہ کی تعلیم کا راستہ بند کر دے گا اس لیے ہم اس فیصلہ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کے رہنما رائے علی آفتاب نے سٹوڈنٹس ہیرلڈ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے اس قدم کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور یہ فیصلہ نہ صرف فاٹا اور بلوچستان کے طلبہ کی تعلیم متاثر کرے گا بلکہ یہ فیصلہ صوبائی ہم آہنگی پر بھی منفی اثرات مرتب کرے گا۔ اس لیے ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ اس معاملہ میں مداخلت کر کے بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے طلبہ کے مسائل حل کروائے۔
The Students’ Herald News Desk focuses on reporting the latest news regarding student politics and campus updates to you.
The News Desk can be reached at [email protected]