-دنیا کا واحد گناہ جہالت ہے-

ایک چھوٹا لڑکا بھاگتا ہوا “شیوانا” (قبل از اسلام ایران کا ایک مفکّر) کے پاس آیا اور کہنے لگا، “میری ماں نے فیصلہ کیا ہے کہ معبد کے کاہن کے کہنے پر عظیم بُت کے قدموں پر میری چھوٹی معصوم سی بہن کو قربان کر دے۔۔ آپ مہربانی کرکے اُس کی جان بچا دیں۔۔۔” شیوانا لڑکے کے ساتھ فوراً معبد میں پہنچا اور کیا دیکھتا ہے کہ عورت نے بچی کے ہاتھ پاؤں رسیوں سے جکڑ لیے ہیں اور چھری ہاتھ میں پکڑے آنکھ بند کئے کچھ پڑھ رہی ہے۔۔۔
بہت سے لوگ اُس عورت کے گرد جمع تھے اور بُت خانے کا کاہن بڑے فخر سے بُت کے قریب ایک بڑے پتّھر پر بیٹھا یہ سب دیکھ رھا تھا۔۔۔

شیوانا جب عورت کے قریب پہنچا تو دیکھا کہ اُسے اپنی بیٹی سے بے پناہ محبّت ہے اور وہ بار بار اُس کو گلے لگا کر والہانہ چوم رہی ہے مگر اِس کے باوجود معبد کدے کے بُت کی خوشنودی کے لئے اُس کی قربانی بھی دینا چاہتی ہے۔۔۔
شیوانا نے اُس سے پوچھا کہ وہ کیوں اپنی بیٹی کو قربان کرنا چاہ رہی ہے۔۔۔ عورت نے جواب دیا.. ” کاہن نے مجھے ہدایت کی ہے کہ میں معبد کے بُت کی خوشنودی کے لئے اپنی عزیز ترین ہستی کو قربان کر دوں تا کہ میری زندگی کی مشکلات ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائیں۔۔۔”
شیوانا نے مسکرا کر کہا، “مگر یہ بچّی تمہاری عزیز ترین ہستی تھوڑی ہے۔۔۔ اِسے تم نے ہلاک کرنے کا ارداہ کیا ہے۔ تمہاری جو ہستی سب سے زیادہ عزیز ہے وہ تو پتّھر پر بیٹھا یہ کاہن ہے کہ جس کے کہنے پر تم ایک پھول سی معصوم بچّی کی جان لینے پر تُل گئی ہو۔۔ یہ بُت احمق نہیں ہے۔۔۔ وہ تمہاری عزیز ترین ہستی کی قربانی چاہتا ہے۔۔ تم نے اگر کاہن کی بجائے غلطی سے اپنی بیٹی قربان کر دی تو یہ نہ ہو کہ بُت تم سے مزید خفا ہو جائے اور تمہاری زندگی کو جہنّم بنا دے۔۔۔”
عورت نے تھوڑی دیر سوچنے کے بعد بچّی کے ہاتھ پاؤں کھول دیئے اور چھری ہاتھ میں لے کر کاہن کی طرف دوڑی مگر وہ پہلے ہی وہاں سے جا چکا تھا۔۔۔ کہتے ہیں کہ اُس دن کے بعد سے وہ کاہن اُس علاقے میں پھر کبھی نظر نہ آیا۔۔۔

دنیا میں صرف آگاہی کو فضیلت حاصل ہے اور واحد گناہ جہالت ہے۔۔۔ جس دن ہم اپنے “کاہنوں” کو پہچان گئے ہمارے مسائل حل ہو جائیں گے !!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *