پروگریسیو سٹوڈنٹس کولیکٹیو کی جانب سے پاڑا چنار واقعے کے خلاف پوسٹر کمپین

 لاہور (عمیر علی) : مؤرخہ 5 مئی بروز جمعہ کو لاہور میں پروگریسیو سٹوڈنٹس کولیکٹیو پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے خیبرپختونخوا میں حالیہ دہشتگردی کی لہر خصوصاً گزشتہ روز رونما ہونے والے پاڑا چنار واقعے کے خلاف پوسٹر کمپین کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پوسٹر کمپین میں طلبہ نے ’ہم بندوق نہیں تعلیم چاہتے ہیں‘، ’ہم نعشیں نہیں امن چاہتے‘ اور ’طالبان گردی بند کرو‘ جیسے پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ علاقے میں دہائیوں تک جاری رہنے والے آپریشنز کے باوجود ریاست شہریوں کو تحفظ دینے میں ناکام رہی ہے جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ان آپریشنز کا مقصد امن قائم کرنا یا عوام کی حفاظت نہیں بلکہ درپردہ کچھ اور مقاصد ہیں جن کا عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

طلبہ نے کہا کہ وہاں کے باسیوں کے مطابق ہر چند میل کے فاصلے پر چیک پوسٹیں بنائی گئی ہیں جہاں عوام کی تذلیل کی جاتا ہے مگر دہشتگرد محفوظ گزرتے ہیں۔ ان تمام مظالم پر آواز اٹھانے والے سیاستدان اور عام شہری ریاست کے زیر عتاب آتے ہیں مگر ان واقعات کے ذمہ دار عام معافی کے حقدار ٹھہرتے ہیں۔ طلبہ نے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے واقعات پر فوری ایکشن لیا جائے اور شہریوں کو اعتماد میں لے کر ان کے مسائل کا حل نکالا جائے۔ طلبہ نے تمام ترقی پسند قوتوں سے اپیل کی کہ وہ ان واقعات کے خلاف ہم آواز ہو کر جدوجہد کریں کیونکہ ریاست جب تک چند سرمایہ داروں اور ان کے سرمایے کے چوکیداروں کے ہاتھ میں رہے گی تب تک ظلم و ستم جاری رہے گا۔

اسی حوالے سے دی سٹوڈنٹس ہیرلڈ سے بات کرتے ہوئے پروگریسیو سٹوڈنٹس کولیکٹیو پنجاب یونیورسٹی کی کابینہ کے صدر قاضی شہریار نے کہا کہ وہ اور ان کی کابینہ پاڑاچنار میں دہشت گردی کی سرگرمی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ماضی میں دیکھا ہے کہ کس طرح ان دہشتگرد گروہوں کو ہماری ریاست نے اسٹریٹجک گہرائی کے نام پر پناہ دی ہے جسکے نتیجے میں پاکستان میں 70 ہزار جانوں کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں مزید کہا کہ وہ اپنے ریاستی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے شہریوں کو کولیٹریل ڈیمج نہ سمجھیں اور ایسے گروہوں کے خلاف سخت کارروائی کریں تاکہ اس ملک کے لوگ امن سے رہ سکیں، لکھ سکیں اور پڑھ سکیں۔