گزشتہ روز مؤرخہ20 دسمبر، پنجاب یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن، لاہور میں اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے طلبہ پر متعدد حملے کیے گئے جس میں طلبہ پر تشدد کیا گیا اور انہیں ہراساں کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسلامی جمعیت طلبہ کے تقریباً 50 کے قریب مسلح افراد پنجاب یونیورسٹی آرٹس کیمپس داخل ہوئے اور انہوں نے طلبہ پر حملوں کی لہر شروع کردی جس میں طالبات کو بھی ہراساں کیا گیا اور ان پر تشدد کیا گیا۔ پہلے حملے میں 30 سے 35 طلبہ پر حملہ کیا گیا جس میں طلبہ سے گن پوائنٹ پر موبائل فونز چھینے گئے اور ان پر تشدد کیا گیا۔ اسلامی جمعیت طلبہ اسلحے سے لیس کیمپس میں داخل ہوئی اور سیکورٹی گارڈز نے کوئی مداخلت نہیں کی۔ طلبہ پر حملے کے دوران انتظامیہ اور سیکورٹی فورس جوں کی توں رہی۔ پہلے حملے کے بعد دوبارا حملے کیے گئے اور انتظامیہ نے کوئی مداخلت نہیں کی جس کے بعد طلبہ نے اپنی حفاظت کے لیے پولیس سے مدد طلب کی۔
دی سٹوڈنٹس ہیرلڈ سے بات کرتے ہوئے طلبہ کا کہنا تھا حملوں کے دوران انتظامیہ نہایت بے حس رہی اور طلبہ کی حفاظت کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا جبکہ ان کے مد مقابل ڈنڈوں اور پستولوں سے لیس اسلامی جمعیت طلبہ تھی ان حالات میں طلبہ کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا گیا۔ طلبہ نے بتایا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کے حملوں سے کئی طلبہ بری طرح زخمی ہوئے جن میں طالبات بھی شامل ہیں۔ طلبہ نے بتایا کہ طالبات تک کو طمانچے مارے گئے، ان پر تشدد کیا گیا اور ان کو ہراساں کیا گیا۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک دن میں کئی مرتبہ پولیس سے مدد طلب کی اور متعد شکایات درج کروائیں لیکن یونیورسٹی انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہوئی۔ طلبہ نے بتایا کہ ان سے چھینے گئے موبائل فونز ابھی تک واپس نہیں کروائے گئے جب کہ حملوں میں ملوث افراد کو گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ طلبہ میں غیر یقینی اور عدم تحفظ کے تاثرات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
اس سلسلے میں جب پروگریسیو سٹوڈنٹس کولیکٹیو کی مرکزی صدر کامریڈ ورثا پیرزادو سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وہ پنجاب یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن میں ہوئے حملوں اور انتظامیہ کی بے حسی کی شدید مذمت کرتی ہیں۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسحلے سے لیس اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے نہتے طلبہ پر تشدد ہوتا رہا انہیں ہراساں کیا جاتا رہا اور انتظامیہ تماشا دیکھتی رہی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حملے میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کیا جائے اور ان کو قرار واقع سزا دی جائے۔ انتظامیہ کی نااہلی پر اس کو کٹہرے میں لایا جائے جبکہ طلبہ کی حفاظت کے لیے یقینی اقدام اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا طلبہ سے چھینا گیا سامان جلد بازیاب کرایا جائے۔ انہوں نے کہا پروگریسیو سٹوڈنٹس کولیکٹیو متاثرہ طلبہ کے ساتھ کھڑی ہے اور اسلامی جمعیت طلبہ جیسی متشدد اور رجعت پسند تنظیم کے ظلم کے خلاف آواز بلند کرتی رہے گی۔