یونیورسٹی آف کراچی: ڈرائیور کی غفلت سے طالبہ جانبحق

گزشتہ روز 10 اکتوبر بروز جمعہ جامعہ کراچی کی طالبہ بس ڈرائیور کی غفلت کی وجہ سے انتقال کر گئی۔ جس کے بعد طلبہ کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔

جاں بحق ہونے والی طالبہ کی شناخت عنیقہ سعید کے نام سے ہوئی ہے جو کہ سال دوم سوشل ورک ڈیپارنمنٹ کی طالبہ تھیں۔

اس حادثے کے بعد جامعہ کراچی میں بڑی تعداد میں طلبہ نے یونیورسٹی کے مرکزی دروازے کے سامنے احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ ٹرانسپورٹ سسٹم کو محفوظ بنایا جائے اور ذمہ دران کے خلاف فی الفور کاروائی کی جائے۔

احتجاج کے دوران ایک طالب علم نے دی سٹوڈنٹ ہیرلڈ سے بات کرتے ہوئے کہا

“یہ حادثہ کسی ایک فرد کا نہیں، بلکہ ایک ناقص نظام کا نتیجہ ہے۔ اگر آج انتظامیہ کے خلاف کوئی کاروائی نہ کی گئی تو کل پھر کوئی عنیقہ قربان ہوگی”

پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کی مرکزی ترجمان سارہ علی نے اس واقعے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم جامعہ کراچی میں طالبہ کے قتل کی بھرپور مزمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی نااہلی ہے کہ یورنیورسٹی حدود کے اندر ایک طالبہ کے اوپر بس چڑھا دی گی ہے طلبہ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں اور یونیورسٹی انتظامیہ کی یہ ذمہ داری ہے کے طلبہ کو تحفظ دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جلد از جلد اس واقعے کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داران کے خلاف موثر کاروائی عمل میں لائی جائے۔