رپورٹ: ہمنہ سحر
گزشتہ کئی دنوں سے سندھ یونیورسٹی جامشورو میں سیلاب سے متاثرہ طالبعلموں کے ریلیف کے لئے طلبہ سراپا احتجاج ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ یونیورسٹی جامشورو کے طلبہ اپنے ساتھی طلبہ جو کہ سیلاب کے باعث متاثر ہوئے ہیں، ان کی فیس معافی کے لئے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ کے آگے مطالبہ رکھا کہ وہ سیلاب سے متاثر طلبہ کو ریلیف دیں اور ان کی پورے سال کی فیس معاف کریں۔ اس حوالے سے طلبہ نے یونیورسٹی میں ریلی نکالی اور دو دن کی بھوک ہڑتال کا اعلان بھی کیا لیکن یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ کی کوئی بات سننے کو تیار نہیں ہے جس کے باعث طلبہ نے دھرنا دینے کا فیصلہ کیا۔
جب ہم نے دھرنے میں شامل طلبہ سے بات کی تو انہوں نے اپنے مطالبات بتاتے ہوئے کہا کہ ہمارے مطالبات بہت بنیادی ہیں، جن میں طلبہ کی فیس معافی، ٹرانسپورٹ میں بہتری اور ہوسٹل میں کھانے کا معیار بہتر کرنا شامل ہے ۔
اس حوالے سے پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کی جنرل سیکرٹری ورثا پیرزادو نے ہم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ سندھ یونیورسٹی کے طلبہ سے مکمل یکجہتی کا اعلان کرتی ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کا رویہ طلبہ کا استحصال کرنے جیسا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کو طلبہ کا ساتھ دینا چاہیے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں یونیورسٹی انتظامیہ ہی سب سے زیادہ طلبہ کا استحصال کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ کے مطالبات کو پورا کیا جائے اور جب تک طلبہ کے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔