رپوٹ: انضمام معراج
گزشتہ روز اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں گنجائش سے زیادہ طلبہ سوار کرنے کی وجہ سے چلتی بس سے طالبہ گر کر زخمی ہوگئی جس پر ساتھی طلبہ برسر احتجاج ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بس میں گنجائش سے زیادہ طالبات کو سوار کیا گیا تھا جس وجہ سے ہجوم ہونے پر ایک طالبہ چلتی ہوئی بس سے نیچے گر گئی۔عینی شاہدین میں سے ایک طالبہ کا کہنا تھا کہ جب ہم نے جا کر اس طالبہ کو اٹھایا تو اسکی دونوں ٹانگیں شدید زخمی تھیں۔جس پر اسے فورا ہسپتال منتقل کیا گیا۔
مزید تفصیلات کے مطابق اس حادثے کو لے کر آج اسلامی یونیورسٹی میں باقی طالبات کی جانب سے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔جس میں طلبہ کی جانب سے بسوں کے شیڈول اور انکی مینیجمینٹ سے متعلق مطالبات انتظامیہ کے سامنے رکھے گئے۔
اس حوالے سے احتجاج میں شامل طالبات نے ہم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ انکے مطالبات ماننے کی بجائے انھیں یونیورسٹی سے نکالنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
اس حوالے سے پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹیو کے صدر قیصر جاوید نے ہم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم مظاہرین سے مکمل یکجہتی کرتے ہیں اور اسلامی یونیورسٹی کی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مظاہرین کے مطالبات کو فی الفور مانیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں اب جیسے ہی طلبہ نے اپنے حق میں آواز بلند کرنا شروع کی ہے تو انکے خلاف مختلف ہتھکنڈے استعمال کیے جانے شروع ہوگئے ہیں۔