رپورٹ: حارث احمد
آج بروز جمعہ، 25 دسمبر 2020 کو پروگریسیو سٹوڈنٹس کولیکٹیو لاڑکانہ کی جانب سے پاکستان میڈیکل کمیشن کی پالیسیوں کے خلاف لاڑکانہ میں ایک احتجاجی مظاہرہ ہوا۔
مظاہرے میں طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ طلبہ کے مطابق پاکستان میڈیکل کمیشن نے انتہائی بے ضابطگی سے انٹری ٹیسٹ کا انعقاد کیا اور اس کے بعد چیکنگ میں بھی بے اعتنائی برتی گئی جس کی وجہ سے سینکڑوں طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ چکا ہے۔ ٹیسٹ کا سلیبس اچانک تبدیل کر دیا گیا تھا جس کے خلاف طلبہ نے پہلے بھی احتجاج کیا مگر ادارے کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔ طلبہ کا مطالبہ تھا کہ ٹیسٹ دوبارہ منعقد کیا جائے تاکہ ادارے کی طرف سے کی گئی غلطیوں کا ازالہ ہو سکے اور طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگنے سے بچایا جا سکے۔
اس موقع پر پروگریسیو سٹوڈنٹس کولیکٹیو لاڑکانہ کے رہنما سجاد شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن ایک غیر موزوں ادارہ ہے جو اپنی پہلی آزمائش میں ہی بری طرح سے ناکام ہو گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایم سی ایکٹ کے ذریعے نجی میڈیکل کالجوں کو عوام سے من مانی فیس وصول کرنے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی۔ انہوں انٹری ٹیسٹ دوبارہ منعقد کرانے کا پرزور مطالبہ کیا اور کہا کہ ہم ہر جگہ طلبہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور میڈیکل کے طلبہ کو حق ملنے تک یہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔
The Students’ Herald News Desk focuses on reporting the latest news regarding student politics and campus updates to you.
The News Desk can be reached at [email protected]