قراقرم یونیورسٹی طلبہ احتجاج پر داخلہ منسوخ

گلگت (عمیر علی ): مورخہ 8 ستمبر کو قراقرم انٹرنیشل یونیورسٹی گلگت کی انتظامیہ نے نوٹیفکیشن جاری کیا جس کے تحت فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ کا داخلہ منسوخ کردیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق حالیہ دنوں میں قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت کی انتظامیہ نے فیسوں میں 25 فیصد اضافہ کیا جس کے ردعمل میں طلبہ نے احتجاج کیا اور فیسوں میں اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا لیکن انتظامیہ نے طلبہ کے مطالبات پر کان تک نہ دھرے اور انتقاماً احتجاج کرنے والے طلبہ کا داخلہ منسوخ کر دیا۔

دی سٹوڈنٹس ہیرلڈ سے بات کرتے ہوئے طلبہ نے بتایا کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں پڑھنے والے طلبہ کا تعلق غریب یا متوسط طبقے سے ہے۔ پہلے ہی تیس سے پینتیس ہزار سمسٹر فیس ہے اس 25 فیصد اضافہ کرنا ظالمانہ عمل ہے۔

اس حوالے سے جب پروگریسیو سٹوڈنٹس کولیکٹیو کی مرکزی صدر ورثہ پیرزادو سے بات کی گئی تو انہوں نے فیسوں میں اضافے اور طلبہ کے داخلے کی منسوخی کی مذمت کی۔ انہوں نے طلبہ احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹیو طلبہ کے حقوق کی جدو جہد میں اُن کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فیسوں میں اضافے اور طلبہ کے داخلے کی منسوخی جیسے طلبہ دشمن فیصلوں کو واپس لیا جائے۔