کراچی(عمیر علی): مؤرخہ 27 اگست کو طلبہ نے سندھ حکومت کی جانب سے اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے لیے مختص سکالرشپ فنڈز کے اجرا کی تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر ٹرینڈ چلانے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ سالہا سال سے اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے لیے سکالرشپ فنڈز مختص کرتی آئی ہے چنانچہ اس سال 37.5 ملین روپے اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے لیے مختص کیے گئے تھے لیکن ابھی تک جاری نہیں کیے گئے۔ سیاسی افراتفری اور بیان بازی میں اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کا حق انہیں نہیں دیا گیا۔ جب مختلف پلیٹ فارمز پر حکومت کے نمائندوں سے اس سلسلے میں بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ یہ رقم آئی بی اے سکھر کو جاری کر دی گئی ہے جبکہ وہ طلبہ کو منتخب نہیں کرسکے ہیں اس لیے سکالرشپ کے اجرا میں تاخیر ہوگئی ہے۔
دی سٹوڈنٹس ہیرلڈ سے بات کرتے ہوئے طلبہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ کیا سندھ حکومت آئی بی اے سکھر سے اس تاخیر پر سوال پوچھنے کا اختیار نہیں رکھتی؟ طلبہ کا کہنا تھا کہ کیا حکومت سندھ آئی بی اے سکھر کو کوئی نوٹس جاری کرنے کی مجاز نہیں ہے؟ طلبہ نے پوچھا کہ کیا آئی بی اے کا ادارہ سندھ حکومت سے بڑا ہو چکا ہے؟ طلبہ نے اپنے حقوق کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر ٹرینڈ چلانے کا اعلان کیا ہے۔
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے پروگریسیو سٹوڈنٹس کولیکٹیو کی مرکزی صدر ورثہ پیرزادو نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اقلیتیوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے لئے مختص سکالرشپ کی تاخیر پر کہا ہے کہ ریاست پہلے ہی اقلیتوں کے تحفظ، ان کے بنیادی حقوق اور مذہبی آزادیوں کے لیے کچھ خاص نہیں کر رہی ہے اس پر ایسے اقدامات مزید پریشان کن ہیں۔ انہوں نے کہا پروگریسیو سٹوڈنٹس کولیکٹیو طلبہ کے حقوق کی بحالی میں ان کے ساتھ ساتھ ہے۔ انہوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا وہ معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فنڈز کو جلد از جلد بحال کرے۔